حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سربراہی اجلاس کونسل کے صدر جناب ڈاکٹر ابوالخیر زبیر کی زیر صدارت جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں منعقد ہوا جس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق،سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ عارف واحدی،لیاقت بلوچ ،ثاقب اکبر،نائب صدر وفاق المدارس شیعہ پاکستان علامہ قاضی نیاز حسین نقوی ,پیر ہارون گیلانی،حافظ عاکف سعید،مولانا عبدالغفار رو پڑی،پیر غلام رسول اویسی ،رضیت باللہ،پروفیسر ابراھیم،فرید احمد پراچہ کے علاوہ مختلف صوبوں کے صدر اور جنرل سیکریٹریز اور دیگر شخصیات نے شرکت کی -
اس اجلاس میں موجودہ ملکی اور عالمی حالات کا جائزہ لیا گیا اور بہت اچھے اور ٹھوس فیصلے ہوئے،کونسل نے امریکہ کی طرف سے شہید حاج قاسم سلیمانی پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عالم اسلام پر حملہ قرار دیا اور پورے خطے سے امریکی افواج کے انخلا کا مطالبہ کیا۔
اجلاس میں نائیجیریا میں قید مسلمان لیڈر شیخ ابراھیم زکزکی کو جلد آزاد کرنے کا مطالبہ کیا اور وزیر اعظم کے کوالالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کی مذمت کی اور اس فیصلے کو ملک کی کمزوری قرار دیا جس سے ملکی وقار عالمی سطح پر مجروح ھوا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت نے ریاست مدینہ کے نام کو مذاق بنایا ھوا ھے ۔ریاست مدینہ کے مقدس عنوان کو غلطاستعمال کیا جارھاھے اسے بند کیا جائے-مہنگائی بڑھنے کو حکومت کی ناکامی قرا دیتے ھوئے عوام کو ریلیف دینے کا مطالبہ کیا گیا ،ایک وفاقی وزیر کی طرف سے آئینی ادارے اسلامی نظریاتی کونسل کے خلاف بیان بازی پر اپنی تشویش کا اظہار کیاھے ،اور کہا گیا کہ اس ادارے کو غیر مؤثر کرنے کی کوشش کو کامیاب نہیں ھونے دیں گے-